ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / بھارتیہ کسان یونین اوگراہاں کا یکم ستمبر سے چنڈی گڑھ میں دھرنا، زرعی پالیسی بنانے کا مطالبہ

بھارتیہ کسان یونین اوگراہاں کا یکم ستمبر سے چنڈی گڑھ میں دھرنا، زرعی پالیسی بنانے کا مطالبہ

Tue, 27 Aug 2024 11:44:35    S.O. News Service

برنالہ، 27/اگست (ایس او نیوز /ایجنسی)  بھارتیہ کسان یونین (اوگراہاں) نے اپنے مطالبات پر یکم ستمبر سے تحریک چھیڑنے کا اعلان کیا ہے۔ تنظیم کے قائدین نے یہ فیصلہ برنالہ میں ریاستی سطح کے اجلاس میں لیا۔ کسان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ان کی تنظیم نے 27 سے 31 اگست تک پنجاب بھر کے ڈی سی دفاتر کے سامنے احتجاج کرنا تھا جسے اب اس لیے موخر کر دیا گیا ہے کیونکہ پنجاب حکومت کی جانب سے اسمبلی کا اجلاس یکم سے 4 ستمبر تک ہوگا۔ اس کی وجہ سے کسان تنظیم نے اب یکم ستمبر سے اپنی جدوجہد کو چنڈی گڑھ منتقل کر دیا ہے۔

کسان رہنماؤں کا کہنا ہے، ’’کسان چنڈی گڑھ میں داخل ہوں گے۔ اگر انہیں روکا گیا تو وہ احتجاج شروع کر دیں گے۔ ہماری اگلی جدوجہد طویل عرصے تک چل سکتی ہے۔ اسمبلی اجلاس ختم ہونے کے بعد 5 ستمبر کو اگلی تحریک کا اعلان کیا جائے گا۔ اس جدوجہد میں پنجاب کے مختلف اضلاع سے ہمارے تنظیم کے کارکن بڑی تعداد میں راشن، دودھ اور دیگر ضروری اشیاء لے کر پہنچیں گے۔‘‘

کسان رہنماؤں نے کہا کہ ان کا بنیادی مطالبہ پنجاب کی زرعی پالیسی بنانا ہے۔ حکومت نے ابھی تک کسی زرعی پالیسی کا اعلان نہیں کیا۔ پنجاب حکومت کو ایسی زرعی پالیسی بنانی چاہیے جس میں کسانوں کو ڈاکٹر سوامیناتھن کی رپورٹ کے مطابق ایم ایس پی اور فصلوں کی خریداری کی ضمانت دی جائے۔

بی کے یو اوگراہاں کے صدر جوگندر سنگھ اوگراہاں نے کہا کہ خودکشی کرنے والے کسان اور نشے کی وجہ سے مرنے والوں کے اہل خانہ بھی چنڈی گڑھ میں اس محاذ میں ان کے ساتھ شامل ہوں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ محاذ مکمل طور پر بھارتیہ کسان یونین اوگراہاں کا ہے جبکہ دیگر جدوجہد کرنے والی بھائی چارہ تنظیمیں ہماری جدوجہد کی حمایت میں ضلعی سطح پر لڑ سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس محاذ میں ان کے مطالبات میں پنجاب کی زرعی پالیسی کی تشکیل، کسان مزدوروں کے قرضوں کی معافی، منشیات کا خاتمہ، کسانوں کی تباہ شدہ فصلوں کا معاوضہ، خودکشی کرنے والوں کے خاندانوں کو معاوضہ، زمینوں کی منصفانہ تقسیم شامل ہیں۔


Share: